top of page
  • Raoof Irumbuzhi

شاندار چہرہ اور متحرک پرچم

 

This is urdu translation of article of E T Muhammad Basheer Sahib published in Chandrika Daily on 5th April 2018. A effort to acknowledge my non-Malayali friends about IUML's history and ideology.

قائدے ملت محمد اسماعیل صاحب کا انتقال کے بعد چھیالیس سال گزر چکاہے. انیس سو بھتتر میں اپریل مہینے کے پانچویں تاریخ کی صبح میں جب وہ واقعہ زندگی کے اوپر پردہ گر گیا تو ملک بھر میں مسلمانوں اور دوسرا اقلیتیں اپنی مشکلات کو حل کرنے والا رہنما کا انتقال سے رو رہیں تھیں. ہندوستان کا موجودہ حال یہ ہے کہ اسنے جو اٹھایا بہترین سیاسی اقدار - جمہوریت اور سیکولرزم - کے اوپر خدشات کا بادل جمع ہو رہاہے . آج ہم سب یہ تنقید کے ساتھ سوچناہے کہ قائدے ملت نے جو دکھایا گیا راستہ میں کتنا دور ہم سامنے گئے ہوے ہیں . اس صوفی آدمی کا خواب فقط ہندوستان میں مظلوم اقوام کا معزز وجودتھا . خوشی کا بات یہ ہے کہ کیرالا کے اقلیتیں دوسرے ریاستوں سے زیادہ اس راستہ میں بہت زیادہ سامنے گیے ہیں . کیرالا کے مسلمانوں کی حالیہ پیش رفت اس کا گواہ ہے . مگر شمالی بھارت میں ان کامیابیاںکو حاصل کر نہ سکا ہے. لیکن آج کل ادھرسے بھی امید کی کرنیں نکلتےہے . انیس سو ساٹھ میں مدراس ریاستی کانفرنس کے بعد اسماعیل صاحب نے شمالی بھارت میں مسلم لیگ پارٹی تعمیر کرنے کیلئے بغیر آرام گھوما تھا. انہوں نے اپنے اس سفر کے دوران ہندستان کی دور دراز گاؤں کے لوگوں سے بھی مسلم لیگ کی اہمیت کے بارے میں تقریر کیا تھا . جب آل انڈیا مسلم لیگ کے اکثر لیڈروں ہندستان چھوڑ کر چلا گیا تو شمالی بھارت کے مسلمانوں نے بے رہبر اقوام بن گیا. ان لوگوں میں سیاست سے بھی نفرت شروع ہوگیا . سب سے پہلے قائدے ملت نے یہ نفرت ہٹا نے کیلیے کوشش کیا . اس وقت انہوں نے ڈلہی ، بہار، مہاراشٹر ، اتر پردیش ، راجستھان اور مغربی بنگال جیسے علاقوں میں مسلم لیگ پارٹی پھیلانے کیلیے مختلف لیڈروں کو ذمہ دار بنایا. ممبئی میں پارٹی بہت مضبوط بن گیا تاکہ مسلم لیگ کی حمایت کےعلاوہ کسی سیاسی پارٹی کو حکومت نہیں بنا سکتا تھا. کوئی شک نہی کہ اس نمو کی بنیادی وجہ اسماعیل صاحب کی بے داغ جدوجہدتھی. اس وقت غلام محمود بنات والا صاحب نے مہاراشٹر اسمبلی کے نمائندے بن گیا تھا. ایک ہی وقت میں مغربی بنگال اسمبلی میں مسلم لیگ کے سات نمائندوں تھے. مغربی بنگال میں مسلم لیگ کے رکن میاں حسن الزمان نے کانگریس کی وزارت میں وزیر بن گیاتھا . اتر پردیش اسمبلی میں بھی مسلم لیگ کا نمائندہ تھا . یہ بھی قائدے ملت کا وقت میں تھا کہ مسلم لیگ کا نمائندہ دلہی میٹروپولیٹن کونسل میں موجود تھا . انہوں نے ایک ایسا قوم کو تبدیل کیا جسنے مسلم لیگ کا نام صرف بولنا بھی خوف تھا .


bottom of page